Read in English  
       
Electrocution Death

حیدرآباد: تلنگانہ انسانی حقوق کمیشن نے جڑچرلہ میں 10 سالہ لڑکے کی Electrocution Deathپر فوری کارروائی اور معاوضہ ادا کرنے کی ہدایت دی ہے۔ 14 جولائی کو جاری کردہ احکام (HRC.No.2650/2025) میں کمیشن نے تلنگانہ اسٹیٹ ٹرانسمیشن کارپوریشن (TGTRANSCO) کو بالواسطہ ذمہ دار قرار دیتے ہوئے متوفی بچے کے خاندان کو 5 لاکھ روپئے بطور معاوضہ ادا کرنے کی سفارش کی۔

متوفی ماسٹر بی شریآن ایک سڑک کنارے غیرمحفوظ 160 کے وی ٹرانسفارمر سے ٹکرا کر ہلاک ہو گیا تھا۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ اسی مقام پر اس سے پہلے ایک گائے اور ایک آوارہ کتا بھی کرنٹ لگنے سے ہلاک ہو چکے تھے، لیکن متعلقہ حکام نے کوئی کارروائی نہیں کی۔

کمیشن کے چیئرمین جسٹس شمیم اختر نے TGTRANSCO کے منیجنگ ڈائریکٹر کو چار اہم ہدایات جاری کی ہیں:

1. ریاست بھر میں نصب تمام ٹرانسفارمروں کی حالت اور سلامتی پر مبنی مکمل رپورٹ پیش کریں۔

2. تحفظاتی اور معمول کے معائنے کا نظام فوری طور پر نافذ کریں۔

3. مقامی عہدیداروں کی لاپروائی کی تحقیقات کریں اور 60 دن کے اندر محکمہ جاتی کارروائی شروع کریں۔

4. تمام اقدامات کی تعمیل رپورٹ 90 دن کے اندر کمیشن کو پیش کریں۔

یہ احکام ایسے وقت میں جاری کیے گئے ہیں جب ریاست میں برقی تنصیبات کی لاپروائی اور عوامی سلامتی سے متعلق بڑھتی تشویش سامنے آ رہی ہے۔ کئی مقامات پر کھلے تاروں اور غیرمحفوظ برقی آلات کے باعث عوام کی جان کو خطرہ لاحق ہے، لیکن حکومتی محکمے تاحال خاطر خواہ اقدام کرنے میں ناکام رہے ہیں۔