Read in English  
       
Kurnool bus fire site

حیدرآباد: تلنگانہ کے سیاحت و ثقافت کے وزیر جُپلی کرشنا راؤ نے جمعہ کے روز کرنول کے چنّاتیکور کے قریب پیش آئے المناک بس حادثے کے مقام کا دورہ کیا۔ یہ حادثہ اُس وقت پیش آیا جب کاویری ٹریولز کی ایک نجی بس موٹر سائیکل سے ٹکرا گئی اور آگ کی لپیٹ میں آ کر 21 جانیں لے لی۔

وزیر نے جائے حادثہ کا تفصیلی معائنہ کیا اور ضلع کلکٹر گدوال سے مکمل رپورٹ طلب کی۔ انہوں نے جاری راحت کاری اقدامات کی تفصیلات معلوم کیں اور واقعے پر گہرے دکھ کا اظہار کیا۔

غفلت پر سخت کارروائی کا مطالبہ | Kurnool Bus Fire Minister Visit

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جُپلی کرشنا راؤ نے کہا کہ ابتدائی شواہد سے ڈرائیور کی لاپرواہی ظاہر ہوتی ہے۔ انہوں نے نجی بس آپریٹروں پر زور دیا کہ وہ ڈرائیورز کی بھرتی میں احتیاط برتیں۔ “ایسے حادثات میں نجی آپریٹرز کو مکمل ذمے داری قبول کرنی چاہیے اور متاثرین کو فوری مدد فراہم کرنی چاہیے،” انہوں نے کہا۔

وزیر نے کہا کہ اگر ڈرائیور ٹکر کے فوراً بعد بس روک دیتا، تو حادثے کی شدت کم ہو سکتی تھی۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ لاپرواہی پر سخت کارروائی کی جائے گی تاکہ مستقبل میں اس قسم کے سانحات سے بچا جا سکے۔

متاثرین کی حالت مستحکم، چار نازک حالت میں | Kurnool Bus Fire Minister Visit

وزیر کے مطابق حادثے میں تلنگانہ کے چھ مسافر جاں بحق ہوئے، جبکہ دس دیگر افراد آگ سے بچ نکلنے میں کامیاب ہوئے۔ متعدد زخمی اب بھی مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، جن کی حالت مستحکم بتائی گئی ہے۔ تاہم، چار مسافروں کی حالت تشویشناک ہے۔

یہ حادثہ جمعہ کی صبح اُس وقت پیش آیا جب حیدرآباد جانے والی کاویری ٹریولز کی بس چنّاتیکور کے نزدیک ایک موٹر سائیکل سے ٹکرا گئی، جس کے بعد بس میں آگ بھڑک اُٹھی۔