Read in English  
       
BC Reservation

حیدرآباد: تلنگانہ میں BC Reservationکے مسئلے پر سیاسی تناؤ بدھ کے روز مزید شدت اختیار کر گیا، جب مرکزی وزیر کشن ریڈی اور ریاستی وزیر پونم پربھاکر کے درمیان سخت لفظوں کا تبادلہ ہوا۔ تحفظات کے بلوں کی منظوری میں تاخیر کو لے کر دونوں رہنما ایک دوسرے پر الزامات عائد کرتے نظر آئے۔

نئی دہلی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کشن ریڈی نے اعلان کیا کہ اگر مسلمانوں کے لیے مختص 10 فیصد کوٹہ واپس لیا جائے تو وہ تلنگانہ میں 42 فیصد بی سی تحفظات کے نفاذ کی مکمل ذمہ داری لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس معاملے کو صدر جمہوریہ دروپدی مرمو اور وزیر اعظم نریندر مودی کے سامنے خود پیش کریں گے۔

کانگریس کی جوابی تنقید، مسلم کوٹہ تاریخی قرار

دوسری جانب وزیر پونم پربھاکر نے بی جے پی پر دوہرا معیار اپنانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ بی سی تحفظات کے بل تلنگانہ اسمبلی سے منظور ہونے کے باوجود اب تک صدر جمہوریہ کے پاس زیر التواء ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ وہی بی جے پی رہنما جو ریاست میں بل کی حمایت کر چکے تھے، اب دہلی میں خاموش کیوں ہیں؟

پربھاکر نے کہا کہ مسلم کوٹہ کوئی نیا اقدام نہیں بلکہ آزادی سے پہلے سے موجود ہے۔ انہوں نے مذہبی بنیاد پر امتیاز کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے بی جے پی پر تنقید کی کہ وہ مسلم کوٹہ کو جواز بنا کر بی سی طبقات کے حقوق میں رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ریزرویشن کا معاملہ مرکز کے دائرہ اختیار میں آتا ہے یا نہیں، کشن ریڈی کو اس پر اپنا موقف واضح کرنا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں مرکز کے آگے جھکنے کی ضرورت نہیں، ہر ریزرویشن جو ہم نے تجویز کیا ہے وہ بی سی طبقات کے لیے ہے۔

پربھاکر نے بی جے پی کو خبردار کیا کہ وہ اس حساس مسئلے کو فرقہ وارانہ رنگ دے کر عمل میں رکاوٹ نہ بنائے۔