Read in English  
       
Aadhaar Rules

حیدرآباد: آدھار اور بینکنگ نظام میں بڑی تبدیلیاں یکم نومبر سے نافذ ہو رہی ہیں۔ مرکزی حکومت اور ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے آدھار اپ ڈیٹ کو آسان بنانے، بینکنگ سہولتوں کو وسعت دینے اور ادائیگی فیسوں میں ترمیم کے لیے نئے اصول جاری کیے ہیں۔

پہلے آدھار کارڈ ہولڈرز کو نام، پتہ یا موبائل نمبر اپ ڈیٹ کرانے کے لیے سینٹروں پر گھنٹوں انتظار کرنا پڑتا تھا۔ مگر یکم نومبر سے شہری موبائل فون کے ذریعے گھر بیٹھے اپنی تفصیلات اپ ڈیٹ کر سکیں گے۔

آدھار اپ ڈیٹ اب گھر سے ممکن | Aadhaar Rules

نئے نظام کے تحت شہری آن لائن اپ ڈیٹ کے لیے ₹75 سروس فیس ادا کریں گے۔ یہ اقدام آدھار سینٹروں پر بھیڑ کم کرے گا اور عمل کو تیز بنائے گا۔ اس سے دیہی علاقوں کے صارفین کے لیے سرکاری خدمات تک رسائی بھی آسان ہوگی۔

بینک کھاتوں میں چار نامزد افراد کی اجازت | Aadhaar Rules

ریزرو بینک آف انڈیا نے کھاتہ داروں کے لیے اہم تبدیلی کا اعلان کیا ہے۔ اب صارفین اپنے بینک کھاتوں، لاکروں اور سیف کسٹڈی کے لیے زیادہ سے زیادہ چار افراد کو نامزد (نامینی) کر سکیں گے۔ پہلے صرف ایک ہی نامزدگی کی اجازت تھی۔ اس نئے اصول سے اثاثوں کی منتقلی مزید آسان ہوگی اور خاندانوں کو زیادہ لچک ملے گی۔

ایس بی آئی والٹ پر نیا چارج | Aadhaar Rules

اسٹیٹ بینک آف انڈیا نے اعلان کیا ہے کہ وہ یکم نومبر سے تیسرے فریق ایپس کے ذریعے ₹1,000 سے زیادہ کے والٹ ریچارج پر 1 فیصد فیس وصول کرے گا۔ یہ فیس تعلیمی اور یوٹیلیٹی ادائیگیوں پر بھی لاگو ہوگی۔

یہ تمام اصلاحات آدھار اور بینکنگ نظام دونوں کو مضبوط بنائیں گی اور لاکھوں شہریوں کے لیے شفافیت، ڈیجیٹل سہولت اور تیز خدمات کو فروغ دیں گی۔