Read in English  
       
Fee Reimbursement Dues

حیدرآباد: تلنگانہ پرائیویٹ کالجز مینجمنٹس ایسوسی ایشن کی غیر معینہ مدت کی ہڑتال بدھ کے روز چوتھے دن بھی جاری رہی۔ کالجز کے منتظمین نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فیس ری ایمبرسمنٹ کے زیر التوا بقایاجات فوری طور پر جاری کرے۔

ایسوسی ایشن کے صدر رمیش نے کہا کہ حکومت کی جانب سے بارہا یاد دہانی کے باوجود بقایاجات ادا نہیں کیے گئے، جس کے باعث کالجز کو بند رکھنے کے سوا کوئی چارہ نہ رہا۔ انہوں نے کہا کہ ’’ہم نے احتجاج کا راستہ مجبوری میں اختیار کیا ہے۔‘‘

بقایاجات کے فوری اجراء کا مطالبہ – Fee Reimbursement Dues

رمیش نے بتایا کہ ریاست بھر کے تمام نجی کالجز گزشتہ چار دنوں سے بند ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ دس ہزار کروڑ روپئے کے بقایاجات میں سے کم از کم پچاس فیصد رقم فوری طور پر جاری کی جائے تاکہ اداروں پر مالی دباؤ کم ہو۔

ان کے مطابق متعدد کالجز میں امتحانات ملتوی کیے گئے ہیں کیونکہ اساتذہ نے بھی تدریسی فرائض سے کنارہ کشی اختیار کر لی ہے۔ ایسوسی ایشن نے حکومت پر زور دیا کہ باقی ماندہ بقایاجات آئندہ دس ماہ میں قسطوں کی صورت میں ادا کیے جائیں۔

طلبہ تنظیموں کی حمایت میں مظاہرے – Fee Reimbursement Dues

ریاست کے مختلف اضلاع میں طلبہ تنظیموں نے بھی احتجاج کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ فیس ری ایمبرسمنٹ اور اسکالرشپ کے واجبات فوری طور پر جاری کیے جائیں۔

طلبہ رہنماؤں نے کہا کہ حکومت کی تاخیر سے تعلیمی عمل متاثر ہو رہا ہے اور غریب طلبہ کو مالی مشکلات کا سامنا ہے۔