Read in English  
       
Hydroponic Ganja

حیدرآباد: منشیات کی اسمگلنگ کے بڑھتے واقعات کے بعد ایئرپورٹس پر حفاظتی اداروں نے نگرانی سخت کردی ہے، خاص طور پر خواتین کورئیرز پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔ گزشتہ دو ہفتوں میں راجیو گاندھی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر کم از کم دو خواتین کو Hydroponic Ganjaاسمگل کرنے کی کوشش کرتے ہوئے گرفتار کیا گیا۔

پیر کے دن ڈائریکٹوریٹ آف ریونیو انٹیلی جنس کے عہدیداروں نے ایک خاتون مسافر کے سامان سے 13 کلو ہائیڈروپونک گانجہ برآمد کیا، جس کی مالیت تقریباً 13 کروڑ روپئے بتائی گئی۔ اس سے دو ہفتے قبل نارکوٹکس کنٹرول بیورو نے ایک اور خاتون کو دبئی کے راستے بینکاک سے آنے پر پکڑا، جس کے قبضے سے 40.2 کلو گانجہ ملا۔

کارٹیلز کی جانب سے خواتین کو لالچ

تحقیقات میں انکشاف ہوا کہ دونوں خواتین خطرات سے واقف تھیں لیکن انہیں بھاری رقم اور سہولتوں کا لالچ دیا گیا۔ ایک عہدیدار کے مطابق منشیات کے کارٹیلز فی سفر 5 لاکھ سے 7 لاکھ روپئے کے علاوہ مفت ہوائی ٹکٹ، بینکاک میں ہوٹل قیام اور دیگر مراعات فراہم کرتے ہیں۔ گرفتاری کی صورت میں یہ گروہ قانونی اخراجات برداشت کرتے ہیں اور ضمانت تک خاندان کی مالی مدد بھی کرتے ہیں۔

ایک خاتون نے پوچھ گچھ کے دوران اعتراف کیا کہ اس نے پہلے بھی منشیات کی اسمگلنگ کی تھی۔ عہدیداروں نے بتایا کہ صرف گزشتہ دو ماہ میں ملک کے مختلف ایئرپورٹس پر تقریباً دو درجن خواتین کو گرفتار کیا گیا، جن میں زیادہ تر بینکاک سے ہائیڈروپونک گانجہ لے کر آ رہی تھیں۔

حکام نے کہا کہ ماضی میں سونے کی اسمگلنگ میں خواتین کو استعمال کیا جاتا تھا، لیکن سونے کی تجارت میں منافع کم ہونے کے بعد اب منشیات کے کارٹیلز نے یہی حربہ اختیار کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کارٹیلز یہ سمجھتے تھے کہ خواتین پر شک نہیں ہوگا، لیکن اب ہر مشتبہ شخص خواہ مرد ہو یا عورت، کڑی نگرانی میں ہے۔