Read in English  
       
Operation Sindoor

حیدرآباد: وزیراعظم نریندر مودی نے لال قلعہ سے اپنے 12ویں یوم آزادی خطاب میں مسلح افواج کو Operation Sindoorکے تحت بھرپور جوابی کارروائی پر سلام پیش کیا، سرحد پار سے ہونے والی جوہری بلیک میلنگ کو مسترد کرتے ہوئے ایک جامع اقتصادی ایجنڈا پیش کیا، جس میں جی ایس ٹی میں بڑی اصلاحات اور نوجوانوں کے لیے 1 لاکھ کروڑ روپئے کا روزگار پیکیج شامل ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ آپریشن سندور پاہلگام میں 22 اپریل کو ہونے والے دہشت گرد حملے کا براہِ راست جواب تھا، جس میں شہریوں کو ان کے مذہب کے بارے میں پوچھنے کے بعد قتل کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بیویوں نے اپنے شوہروں کو گولیوں کا نشانہ بنتے دیکھا، بچوں نے اپنے والدوں کو گرتے دیکھا، اور پوری قوم غصے سے بھری ہوئی تھی۔ مودی نے بتایا کہ بہادر سپاہیوں نے دشمن کو ناقابلِ تصور سزا دی، سرحد پار جا کر دہشت گرد کیمپ تباہ کیے اور ایسا پیغام دیا جو آج بھی پاکستان میں گونج رہا ہے۔

وزیراعظم نے واضح کیا کہ بھارت اب دہشت گردوں اور ان کے مددگاروں کے درمیان کوئی فرق تسلیم نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ جوہری ہتھیاروں کی دھمکیوں کا دور ختم ہو چکا ہے اور جوابی کارروائی کا وقت، ہدف اور طریقہ کار بھارتی فوج خود طے کرے گی۔

مودی نے آرٹیکل 370 کی تنسیخ کو ڈاکٹر شیاما پرساد مکھرجی کے وژن کی تکمیل قرار دیا اور کہا کہ یوم آزادی 140 کروڑ شہریوں کا اجتماعی تہوار ہے، جو اتحاد اور فخر کی علامت ہے۔

جی ایس ٹی اصلاحات اور نوجوانوں کے لیے روزگار پیکیج

وزیراعظم نے پردھان منتری وکست بھارت روزگار یوجنا کے آغاز کا اعلان کیا، جو نجی شعبے میں پہلی مرتبہ ملازمت حاصل کرنے والوں کے لیے 1 لاکھ کروڑ روپئے کا منصوبہ ہے۔ اس کے تحت ہر نئے بھرتی ہونے والے کو 15,000 روپئے براہِ راست امداد ملے گی، جبکہ بڑے پیمانے پر روزگار فراہم کرنے والی کمپنیوں کو مالی مراعات دی جائیں گی۔ یہ اسکیم 3.5 کروڑ نوجوانوں کو فائدہ پہنچائے گی۔

انہوں نے جی ایس ٹی نظام میں بڑی تبدیلی کا وعدہ کرتے ہوئے کہا کہ شرحوں میں نمایاں کمی کی جائے گی اور مڈل کلاس کو حقیقی ریلیف ملے گا۔

دفاع اور صنعت میں خود کفالت

مودی نے لڑاکا طیاروں کے لیے ملک میں تیار کردہ جیٹ انجن بنانے کی اپیل کی، اور اعلان کیا کہ مقامی سیمی کنڈکٹر چپس اس سال کے آخر تک مارکیٹ میں آجائیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ 10 نئے نیوکلئیر ری ایکٹرز کی تعمیر جاری ہے اور اس شعبے میں نجی شعبے کو بھی اجازت دی جا رہی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ 2047 تک ایک ترقی یافتہ بھارت کا ہدف قومی مشن ہے، جس کے لیے ہر شعبے میں اسٹرکچرل ریفارمز کیے جائیں گے۔ انہوں نے شہریوں اور انفلوئنسرز سے مقامی مصنوعات کے فروغ کو اپنانے اور الیکٹرک گاڑیوں کے دور میں کم لاگت، زیادہ طاقت کے اصول پر چلنے کی اپیل کی۔