Read in English  
       
BC reservations

حیدرآباد: دہلی کے جنتر منتر پر بدھ کو منعقدہ کانگریس کے زیر قیادت بی سی مہا دھرنا کے دوران وزیر پونم پربھاکر نے ایم ایل سی کویتا پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ BC reservationsکے مسئلے کو سیاسی مفاد کے لیے استعمال کر رہی ہیں، بجائے اس کے کہ وہ اجتماعی جدوجہد میں شامل ہوں۔

اس احتجاجی دھرنے میں چیف منسٹر ریونت ریڈی اور ٹی پی سی سی صدر مہیش کمار گوڑ بھی موجود تھے۔ پربھاکر نے کہا کہ بی سی طبقات کے لیے 42 فیصد ریزرویشن کا مطالبہ اب ایک نئی تلنگانہ تحریک میں تبدیل ہو رہا ہے اور مرکزی حکومت کو اسے سیاسی عینک سے نہیں دیکھنا چاہیے۔

بی سی طلبہ و نوجوانوں کو براہ راست فائدہ ہوگا

پونم پربھاکر نے کہا کہ ریزرویشن میں اضافہ بی سی طلبہ اور روزگار کے متلاشی نوجوانوں کو براہ راست فائدہ دے گا۔ انہوں نے بی جے پی پر دہرا معیار اپنانے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پارٹی تلنگانہ میں بی سی بل کی حمایت کرتی ہے، لیکن دہلی میں خاموش رہتی ہے۔

کویتا دہلی آ کر احتجاج کریں، حیدرآباد میں نہیں

تلنگانہ جاگرُتی کی بانی ایم ایل سی کویتا پر تنقید کرتے ہوئے پربھاکر نے کہا کہ اگر وہ واقعی بی سی طبقات کی ہمدرد ہیں، تو انہیں حیدرآباد میں احتجاج کے بجائے دہلی آ کر بی جے پی حکومت پر دباؤ ڈالنا چاہیے۔ انہوں نے کویتا کے بیانات کو “اسکرپٹڈ ڈرامہ” قرار دیا۔

پربھاکر نے مزید کہا کہ کویتہ بی جے پی کی مرکزی پالیسی پر خاموش کیوں ہیں؟ اور اگر وہ واقعی مخلص ہیں تو 42 فیصد ریزرویشن کے مطالبے میں کانگریس کا ساتھ دیں۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت قانون سازی اور عوامی تحریک دونوں کے ذریعہ سماجی انصاف دلانے کے لیے پرعزم ہے۔