Read in English  
       
Jubilee Hills Development

حیدرآباد: تلنگانہ کانگریس نے منگل کے روز بی آر ایس پر الزام عائد کیا کہ وہ جوبلی ہلز میں جاری شہری ترقیاتی منصوبوں کا جھوٹا کریڈٹ لے رہی ہے، جنہیں دراصل وزیراعلیٰ اے ریونت ریڈی کی قیادت میں کانگریس حکومت نے شروع کیا اور فنڈ فراہم کیا۔

تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی (TPCC) کے ترجمان سید نظام الدین نے کہا کہ بی آر ایس کے رہنما عوام کو گمراہ کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق، ’’وہ ان منصوبوں کے سامنے ویڈیوز بنا رہے ہیں جو کانگریس نے مکمل کیے، اور انہیں اپنی کامیابی کے طور پر پیش کر رہے ہیں۔‘‘

’یہ کام ضمنی انتخاب سے پہلے کے ہیں‘ – Jubilee Hills Development

نظام الدین نے بطور مثال ٹولی چوکی روڈ پر حال ہی میں مکمل ہونے والے یو-ٹرن منصوبے کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ ’’یہ منصوبہ مقامی رہائشیوں کی ٹریفک شکایات کے بعد کانگریس حکومت نے منظور کیا تھا، لیکن بی آر ایس کے ایک رہنما نے اسے اپنی کاوش قرار دیا۔‘‘

انہوں نے وضاحت کی کہ جوبلی ہلز میں ہونے والی تمام ترقیاتی سرگرمیاں 300 کروڑ روپئے کے شہری ترقیاتی پروگرام کے تحت چل رہی ہیں، جنہیں ضمنی انتخاب سے بہت پہلے منظور کیا گیا تھا۔ ان کے مطابق، ’’یہ مہماتی منصوبے نہیں، بلکہ حکومت کے جاری ترقیاتی کام ہیں۔ ہم دکھاوے نہیں، خدمت پر یقین رکھتے ہیں۔‘‘

’کانگریس تعمیر کرتی ہے، بی آر ایس دعویٰ کرتی ہے‘ – Jubilee Hills Development

نظام الدین نے بتایا کہ کانگریس حکومت نے جوبلی ہلز میں جامع ترقیاتی منصوبے شروع کیے، جن میں سڑکوں کی مرمت، ڈرینیج سسٹم کی بہتری، ٹریفک اصلاحات اور عوامی سہولیات کی تعمیر شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’’نتائج عوام کے سامنے ہیں۔ لوگ خود محسوس کر رہے ہیں کہ تبدیلی آ رہی ہے۔‘‘

ان کے مطابق، ’’بی آر ایس نے دس سال تک اس علاقے کو نظر انداز کیا اور اب وہ ویڈیوز کے ذریعے ترقی کا جھوٹا دعویٰ کر رہی ہے۔ ان کی ویڈیوز ترقی نہیں، بلکہ اعترافِ قصور ہیں۔‘‘

ریونت ریڈی کا شہری ترقی کا وژن – Jubilee Hills Development

نظام الدین نے کہا کہ وزیراعلیٰ ریونت ریڈی کا وژن شہری ترقی کو جامع اور ہمہ گیر بنانا ہے۔ ’’ہم صرف ایک کالونی پر نہیں بلکہ پورے حیدرآباد کی ترقی پر توجہ دے رہے ہیں،‘‘ انہوں نے کہا۔

انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سیاسی دعوؤں کی سچائی خود جانچیں۔ ’’پوچھیں کہ منصوبہ کس نے منظور کیا اور کام کب شروع ہوا۔ جواب ہمیشہ کانگریس کی طرف اشارہ کرے گا،‘‘ انہوں نے کہا۔

اختتام پر نظام الدین نے کہا، ’’ہماری حکمرانی وہ ہے جو عوام دیکھ، استعمال، اور محسوس کر سکتے ہیں۔ بی آر ایس ہمارے فوٹیج لے سکتی ہے، مگر نیت نہیں۔‘‘