Read in English  
       
Constitution conspiracy

حیدرآباد: تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر مہیش کمار گوڑ نے ہفتہ کے روز بی جے پی کی قیادت والی مرکزی حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ Constitution conspiracyکر رہی ہے، جسے انہوں نے ہندوستان کی جمہوری بنیادوں پر حملہ قرار دیا۔

گاندھی بھون میں یومِ بھارت چھوڑ و کے موقع پر گوڑ نے کانگریس کا پرچم لہرایا اور آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے سینئر رہنما راہل گاندھی کی تیار کردہ الیکشن کمیشن پر پاورپوائنٹ پریزنٹیشن پیش کی۔ اس موقع پر ڈپٹی چیف منسٹر مالو بھٹی وکرم ارکا، وزراء پونم پربھاکر اور جُوپلی کرشنا راؤ، سابق رکن پارلیمنٹ وی ہنومنت راؤ اور دیگر کانگریس قائدین موجود تھے۔

راکھی کے تہوار کی مبارکباد دیتے ہوئے گوڑ نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ ہندوستان کی تحریکِ آزادی کی تاریخ سے سبق حاصل کریں۔ انہوں نے 1942 کی چھوڑ دو بھارت تحریک کو برطانوی راج کے خلاف فیصلہ کن مہم قرار دیا، جسے مہاتما گاندھی نے “کرو یا مرو” کے نعرے کے ساتھ شروع کیا تھا۔ گوڑ نے الزام لگایا کہ بی جے پی اور آر ایس ایس، جواہر لال نہرو، سردار ولبھ بھائی پٹیل اور سبھاش چندر بوس جیسے رہنماؤں کی خدمات کو تاریخ سے مٹانے کی کوشش کر رہے ہیں اور آزاد اداروں کو استعمال کرتے ہوئے اپوزیشن کو مبینہ سازشی حملوں کا نشانہ بنا رہے ہیں۔

گوڑ نے الیکشن کمیشن پر الزام لگایا کہ وہ بی جے پی کا فرنٹل آرگنائزیشن بن چکا ہے اور مودی حکومت پر تنقید کرنے والوں کو غدار قرار دینے پر بھی اعتراض کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے مستقبل کے لیے “بی جے پی چھوڑو” ضروری ہے، کیونکہ حکمران جماعت عوام کو ذات پات اور مذہبی بنیادوں پر تقسیم کر رہی ہے اور انہیں امید سے محروم کر رہی ہے۔ گوڑ نے یہ بھی کہا کہ آزادی کی تحریک میں بی جے پی یا آر ایس ایس کا کوئی رہنما شامل نہیں تھا، جبکہ کانگریس نے ملک کی آزادی کے لیے جدوجہد کی اور اب بھی اس کے تحفظ کے لیے سرگرم ہے۔