Read in English  
       
Shabbir Ali BRS

حیدرآباد: سینئر کانگریس رہنما اور حکومت تلنگانہ کے مشیر محمد علی شبیر نے بدھ کے روز الزام لگایا کہ بی آر ایس نے اپنے دس سالہ دورِ حکومت میں مسلمانوں کے ساتھ غداری کی۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت نے اقلیتی فلاح کو عملی شکل دیتے ہوئے جامع اور شفاف اصلاحات متعارف کرائیں۔

گاندھی بھون میں وزیر محمد اظہرالدین اور دیگر اقلیتی رہنماؤں کے ساتھ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شبیر علی نے کہا کہ بی آر ایس کو مسلمانوں کی فلاح پر بولنے کا کوئی اخلاقی حق نہیں۔ ’’انہوں نے 2014 میں 12 فیصد مسلم ریزرویشن کا وعدہ کیا تھا لیکن دس برس گزرنے کے باوجود اسے نافذ نہیں کیا۔‘‘

کے سی آر نے اقلیتی قیادت کو کمزور کیا – Shabbir Ali BRS

شبیر علی نے کہا کہ کے سی آر نے 2023 میں کاماریڈی سے الیکشن صرف ایک مسلم امیدوار کو شکست دینے کے لیے لڑا۔ انہوں نے کہا’’اگر وہ واقعی اقلیتوں کے خیر خواہ ہوتے تو گوشہ محل میں بی جے پی امیدوار کے خلاف مقابلہ کرتے،‘‘۔

انہوں نے مزید الزام لگایا کہ بی آر ایس نے مسلم اور دلت رہنماؤں کو پارٹی عہدوں سے ہٹانے کے لیے سیاسی انحراف کی راہ ہموار کی۔ شبیر نے کہا کہ ’’ان کے دور میں کسی مسلمان کو وائس چانسلر، ٹی ایس پی ایس سی رکن یا پبلک پراسیکیوٹر تک مقرر نہیں کیا گیا۔‘‘

انہوں نے کہا کہ اردو اسکول بند کیے گئے، اساتذہ کی تقرری نہیں ہوئی اور وقف زمینوں کی حفاظت کے بجائے ان کے ریکارڈ سیل کر دیے گئے۔

Telangana Minorities

کانگریس نے اقلیتوں کو تعلیم اور روزگار میں مضبوط کیا -Shabbir Ali BRS

شبیر علی نے کہا کہ کانگریس حکومت نے 2,200 انجینئرنگ نشستوں میں اضافہ، ایک اقلیتی لاء کالج اور دو فارمیسی کالجز قائم کیے، جبکہ 76 ینگ انڈیا ریزیڈنشل اسکولز کے لیے 225 کروڑ روپئے منظور کیے۔

انہوں نے بتایا کہ ڈائٹ چارجز میں 40 فیصد اور طالبات کے الاؤنس میں 200 فیصد اضافہ کیا گیا، جبکہ جوبلی ہلز میں 40,000 نئے راشن کارڈ جاری کیے گئے۔

’’کانگریس مسلمانوں کو ایس سی، ایس ٹی اور بی سی طلبہ کے برابر مواقع فراہم کر رہی ہے۔ ہم نے اردو اسکول دوبارہ کھولے اور 500 نئے اردو اساتذہ مقرر کیے۔‘‘

بی آر ایس نے پارلیمنٹ میں بی جے پی کا ساتھ دیا – Shabbir Ali BRS

شبیر علی نے کہا کہ بی آر ایس نے پارلیمنٹ میں 14 بلز پر بی جے پی کی حمایت کی، جن میں ٹرپل طلاق اور این آر سی بھی شامل ہیں۔ ’’انہوں نے دہلی میں بی جے پی کا ساتھ دیا اور حیدرآباد میں مساجد گرائیں ،یہی ان کا سیکولرزم ہے،‘‘ انہوں نے کہا۔

انہوں نے بتایا کہ کانگریس نے ذات پر مبنی سروے مکمل کیا ہے، جس کے مطابق تلنگانہ میں مسلمانوں کی آبادی 12.58 فیصد ہے، جن میں سے 10.08 فیصد پسماندہ طبقے کے زمرے میں آتے ہیں۔ ’’یہ اعداد و شمار 4 فیصد ریزرویشن کے دفاع اور اضافے میں مدد دیں گے۔‘‘

انہوں نے کہا کہ ریونت ریڈی کا بیان کہ ’’مسلمان اور کانگریس ایک ہیں‘‘ دراصل شمولیت اور مساوات کی علامت ہے۔ شبیر علی نے جوبلی ہلز کے ووٹروں سے اپیل کی کہ وہ کانگریس امیدوار نوین یادو کی حمایت کریں۔

وزیر اظہرالدین نے کہا کہ بی آر ایس اپنی ناکامیوں پر پردہ ڈالنے کے لیے جھوٹ پھیلا رہی ہے اور یقین ظاہر کیا کہ کانگریس جوبلی ہلز میں واضح برتری سے کامیاب ہوگی۔