Read in English  
       
Amberpet Kidnap Case

حیدرآباد: شہر کی پولیس نے 29 اکتوبر کو رپورٹ ہونے والے عنبرپیٹ اغوا کیس کو حل کرتے ہوئے 10 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ ایسٹ زون ڈی سی پی بالا سوامی کے مطابق، اغوا کاروں نے شیام نامی شخص کو 1.5 کروڑ روپئے تاوان کے لیے اغوا کیا تھا۔

پولیس نے ملزمان سے تین کاریں، دو بائیکس اور آٹھ موبائل فون برآمد کیے۔ سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے معلوم ہوا کہ چھ ملزمان نے کرایہ کی گاڑیاں استعمال کرتے ہوئے اغوا کی منصوبہ بندی کی تھی۔

جائیداد کے تنازع اور انتقام کی کہانی – Amberpet Kidnap Case

تحقیقات کے مطابق، مرکزی ملزمہ مادھوی لتا نے شیام سے امریکہ میں شادی کی تھی، جو تین سال بعد طلاق پر ختم ہوئی۔ بعد میں شیام نے اپنا نام بدل کر علی رکھا اور فاطمہ نامی خاتون سے دوسری شادی کر لی۔ پولیس کے مطابق، شیام نے حال ہی میں اپنے والد کی 20 کروڑ روپئے مالیت کی جائیداد فروخت کی تھی۔

تحقیقات میں پتہ چلا کہ رام نگر سے تعلق رکھنے والا سائی اس سازش کا اصل منصوبہ ساز ہے۔ ایک اور ملزمہ جی پریتی لیڈی باؤنسر کے طور پر کام کرتی تھی، جبکہ ایل سریتا نے واردات سے دو دن قبل متاثرہ شخص کی عمارت میں فلیٹ کرائے پر لے کر اس کی نگرانی شروع کر دی تھی۔

پولیس کا فوری ایکشن، 10 گرفتار – Amberpet Kidnap Case

پولیس کے مطابق، ملزمان نے شیام کو چیرلا پلی علاقے میں رکھا اور 30 لاکھ روپئے تاوان طلب کیا۔ تاہم، شیام نے موقع پاکر اپنے ایک دوست کو اطلاع دی، جس نے فوراً پولیس کو اطلاع دی۔ پولیس نے ریسکیو آپریشن شروع کیا اور شیام بحفاظت فرار ہو گیا۔

بعد ازاں، تمام 10 ملزمان کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا گیا۔ ڈی سی پی بالا سوامی نے بتایا کہ پولیس چار دیگر مشتبہ افراد کی تلاش میں ہے اور انہیں جلد گرفتار کیا جائے گا۔