Read in English  
       
Indiramma Housing

حیدرآباد: ریونیو اور ہاؤسنگ کے وزیر پونگولیٹی سرینواس ریڈی نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت مرکز کے تعاون کے بغیر بھی Indiramma Housing اسکیم کو جاری رکھے گی، کیوں کہ ریونت ریڈی حکومت نے مالی بحران کے باوجود اس اسکیم کو اپنی اولین ترجیح بنایا ہے۔

سکریٹریٹ میں ہفتہ کو نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے وزیر نے کہا کہ ریاست نے مکانات کی تعمیر کے لیے مرکز پر انحصار نہیں کیا ہے۔ ان کے مطابق مرکزی حکومت صرف جزوی امداد فراہم کرتی ہے، جیسے دیہی علاقوں میں فی مکان 72,000 روپئے اور شہری علاقوں میں 1.52 لاکھ روپۓ۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت ہر مکان کے لیے 5 لاکھ روپئے فراہم کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اندرماں پروگرام مرکز کی حمایت کے بغیر بھی کامیابی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ مرکز کی تجویز پر نظرثانی سروے اب اختتامی مرحلے میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی انتخابی شرائط مرکز سے زیادہ منظم اور سخت ہیں۔

وزیر نے تعمیراتی کام کی پیش رفت کو تسلی بخش قرار دیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سابق حکومت کی 2 بی ایچ کے ہاؤسنگ اسکیم غیر منصوبہ بند تھی اور کئی مکانات آج بھی نامکمل ہیں، جن میں بنیادی سہولیات کی بھی کمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان مکانات کی مرمت کی جائے گی اور الاٹمنٹ بھی عمل میں آئے گا۔

زمین سے متعلق درخواستوں پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زیادہ تر مقدمات “سادہ بائنامہ” سے جڑے ہوئے ہیں اور ہائی کورٹ میں زیر سماعت ہیں۔ “فیصلہ آتے ہی ان مسائل کے حل کا منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے،” انہوں نے کہا۔

اس موقع پر وزیر نے اپنے پی اے اور ڈپٹی تحصیلدار ڈاکٹر پایالا نوین ریڈی کی تصنیف کردہ کتاب کے پانچویں ایڈیشن کا بھی افتتاح کیا۔ یہ کتاب تلنگانہ کی تاریخ، تحریک، فن اور ادب پر مشتمل ہے اور مقابلہ جاتی امتحانات کے لیے موزوں انداز میں مرتب کی گئی ہے۔ وزیر نے اس منفرد کوشش پر مصنف کو مبارکباد دی۔