Read in English  
       
Burglary Arrest

حیدرآباد: بنڈلہ گوڑہ پولیس نے گھروں میں چوری کرنے والے ایک عادی ملزم کو گرفتار کرکے 10 تولے سونا اور 10 تولے چاندی برآمد کرلی، جن کی مالیت تقریباً 10 لاکھ روپئے بتائی گئی۔ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب قبا کالونی کی شاہنواز مرزا نے 06 ستمبر 2025 کو نقد رقم اور زیورات کی چوری کی شکایت درج کروائی۔ پولیس نے فوری طور پر مقدمہ نمبر 306/2025 بی این ایس کی متعلقہ دفعات کے تحت درج کرکے تفتیش شروع کی۔

ابتدائی مرحلے میں ٹیم نے حساس مقامات پر نگرانی بڑھا دی۔ تفتیش کے دوران 01 دسمبر 2025 کو پولیس نے 52 سالہ محمد سلیم کو علی نگر، بالا پور سے حراست میں لیا۔ وہ پہلے تقریباً 150 چوری کی وارداتیں انجام دے چکا تھا اور کنچن باغ پولیس اسٹیشن میں اس کے خلاف مشتبہ شیٹ بھی موجود تھی۔

ماضی میں بھی اسے 2018 میں کنچن باغ اور 2021 میں فلک نما پولیس نے پی ڈی ایکٹ کے تحت حراست میں لیا تھا۔ اپریل 2025 میں بنڈلہ گوڑہ پولیس نے بھی اسے عدالتی تحویل میں بھیجا، مگر اگست 2025 میں رہائی کے بعد وہ دوبارہ وارداتوں میں ملوث پایا گیا۔

سیریل چور کی نشاندہی کا اہم مرحلہ | Burglary Arrest

تفتیش کے دوران ملزم نے بنڈلہ گوڑہ پولیس اسٹیشن کی تین وارداتوں اور بالا پور پولیس اسٹیشن کی ایک واردات کا اعتراف کیا۔ اس کے بیان کی بنیاد پر پولیس نے سونے اور چاندی کے زیورات برآمد کرلیے، جن کی مجموعی قیمت تقریباً 10 لاکھ روپئے بنی۔ ان برآمدگیوں سے چار زیرِ التواء مقدمات حل ہوگئے۔

اہم افسران-ایڈیشنل ڈی سی پی سری کانت، اے سی پی اے سدھاکر اور ایس ایچ او آر دیویندر نے کارروائی کی نگرانی کی۔ ڈٹیکٹیو انسپکٹر وِشنو وردھن ریڈی نے فیلڈ آپریشن کی رہنمائی کی اور ٹیم کے تعاون کو سراہا۔ انہوں نے سب انسپکٹر کے یادیا اور کرائم ٹیم کی بروقت کارروائی اور املاک کی بازیابی کی تعریف کی۔

پولیس کارروائی اور مستقبل کی حکمت عملی | Burglary Arrest

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اس گرفتاری سے نہ صرف کئی وارداتوں پر روشنی پڑی بلکہ علاقہ میں اعتماد بھی بڑھا ہے۔ ان کے مطابق مسلسل نگرانی اور منظم تفتیش ہی ایسے عادی مجرموں کے خلاف مؤثر ثابت ہوتی ہے۔ شہریوں کو مشورہ دیا گیا کہ وہ مشکوک افراد یا سرگرمیوں کی فوری اطلاع دیں تاکہ مزید وارداتوں کو روکا جاسکے۔

یہ واقعہ اس بات کی یاد دہانی ہے کہ پیشہ ور چور اکثر طویل مجرمانہ ریکارڈ رکھتے ہیں اور رہائی کے بعد دوبارہ سرگرم ہو جاتے ہیں۔ پولیس نے واضح کیا کہ آئندہ بھی ایسی کارروائیاں جاری رہیں گی تاکہ علاقوں میں امن و تحفظ برقرار رہے۔