Read in English  
       
Formula Case

حیدرآباد: تلنگانہ کے چیف سکریٹری سی راما کرشنا راؤ نے بدھ کو پرسنل اینڈ ٹریننگ ڈپارٹمنٹ سے رابطہ کرکے آئی اے ایس افسر اروند کمار سے پوچھ گچھ کی اجازت طلب کی ہے۔ اس اقدام سے جاری جانچ نئے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے اور مرکز کی منظوری کے بعد اے سی بی چارج شیٹ کی سمت پیش رفت کرسکے گی۔ حکام کے مطابق معاملہ پہلے ہی حساس نوعیت اختیار کر چکا ہے، اس لیے اجازت کا حصول ضروری ہے۔

تحقیقات کے دوران اے سی بی نے معلوم کیا کہ 55 کروڑ روپئے ایک غیر ملکی کمپنی کو منتقل کیے گئے تھے۔ افسران نے کہا کہ یہ ادائیگی قواعد کی خلاف ورزی اور انتخابی ضابطۂ اخلاق کے دوران کی گئی۔ انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ منظوریوں کے انتظار کے باوجود فائل آگے بڑھائی گئی اور ادائیگی عمل میں لائی گئی۔

فارمولا ای ریس کیس میں فنڈ کی منتقلی سوال کے گھیرے میں – Formula Case

معاملے میں سابق وزیر کے ٹی راما راؤ کو A1، اروند کمار کو A2 اور سابق ایچ ایم ڈی اے چیف انجینئر بی ایل این ریڈی کو A3 کے طور پر درج کیا گیا ہے۔ اے سی بی کا کہنا ہے کہ اروند کمار نے بطور ایچ ایم ڈی اے کمشنر فیصلے کو آگے بڑھایا۔ حکام کے مطابق انہوں نے یہ منظوری کابینہ یا فنانس ڈیپارٹمنٹ کی اجازت کے بغیر دی، جس سے جانچ مزید گہری ہو گئی ہے۔

اجازت نامہ تحقیق کا اہم مرحلہ قرار – Formula Case

آئی اے ایس افسران کے خلاف کسی بھی کارروائی کے لیے DoPT کی منظوری لازم ہوتی ہے۔ اسی وجہ سے چیف سکریٹری کی جانب سے بھیجا گیا خط زیادہ اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ اے سی بی کا کہنا ہے کہ اجازت ملتے ہی وہ تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے باضابطہ کارروائی شروع کرے گی۔ مزید حقائق جانچ مکمل ہونے کے بعد سامنے آئیں گے۔