Read in English  
       
Quota Dispute

حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ آج بی سی ریزرویشن کے مسئلے پر اہم درخواست کی سماعت کرنے والی ہے۔ میڈچل ملکا جگری کے رہائشی مادھوا ریڈی نے سرکاری حکم نامہ منسوخ کرنے کی اپیل دائر کی ہے، جس کے تحت بی سی ریزرویشن 42 فیصد تک بڑھا دیے گئے تھے۔ درخواست گزار کے مطابق نیا کوٹا موجودہ قواعد کے منافی ہے اور اسے فوری طور پر رد کیا جانا چاہیے۔

اس سے قبل عدالت نے ریاستی الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری ایم پی ٹی سی اور زیڈ پی ٹی سی انتخابات کے شیڈول پر حکمِ امتناع جاری کیا تھا۔ عدالت نے ہدایت دی تھی کہ اگر انتخابات ہوں تو پہلے والے ریزرویشن ڈھانچے کے مطابق کرائے جائیں۔ 10 اکتوبر کو عدالت نے حکومت کو ایک ماہ میں کاؤنٹر حلف نامہ داخل کرنے کا حکم دیا تھا، جبکہ درخواست گزار کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ دو ہفتوں میں جواب داخل کرے۔ بعد ازاں سماعت چھ ہفتوں کے لیے ملتوی کی گئی تھی۔

بی سی ریزرویشن پر دوسری درخواست بھی داخل | Quota Dispute

بی سی ریزرویشن کے مسئلے پر ایک اور درخواست بھی منگل کے روز ہائی کورٹ میں دائر کی گئی، جس سے معاملے کی شدت میں اضافہ ہو گیا ہے۔ اس درخواست میں الزام لگایا گیا کہ پنچایت انتخابات میں بی سی ریزرویشن کو کم کرکے سابقہ 23 فیصد کوٹے کو نظرانداز کیا گیا ہے۔ درخواست گزار کے مطابق حکومت نے جان بوجھ کر کمی کی اور بی سی طبقوں کے مفادات کو نقصان پہنچایا۔

درخواست ریاستی بی سی ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر میکاپوٹولا نریندر گوڑ کی جانب سے داخل کی گئی۔ ان کا مؤقف تھا کہ نیا کوٹا بی سی برادری کے حقوق کے خلاف ہے اور اس کی فوری عدالتی جانچ ضروری ہے۔ انہوں نے عدالت سے مطالبہ کیا کہ وہ حکومت کو منصفانہ اور قانونی طور پر درست ریزرویشن بحال کرنے کی ہدایت دے۔

قانونی اختلافات اور برادری کی تشویش | Quota Dispute

حکام کا کہنا ہے کہ بی سی ریزرویشن کا معاملہ طویل عرصے سے بحث میں ہے اور تازہ عدالتی مداخلت سے سیاسی اور سماجی سطح پر نئی بحث نے جنم لیا ہے۔ مختلف سماجی تنظیموں نے بھی اس تنازع پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور منصفانہ نمائندگی کا مطالبہ کیا ہے۔ ماہرین کے مطابق عدالت کا فیصلہ مستقبل کے انتخابی ڈھانچے اور ریزرویشن پالیسی پر دور رس اثرات مرتب کر سکتا ہے۔

ریاستی حلقوں میں اس مسئلے پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے، کیونکہ ریزرویشن نہ صرف انتخابی سیاست بلکہ سماجی انصاف کے لیے بھی اہم ستون ہے۔ توقع ہے کہ عدالت کی آئندہ سماعت میں دونوں درخواستوں پر مزید پیش رفت سامنے آئے گی۔