Read in English  
       
Abuse Case

حیدرآباد: وقارآباد ضلع کے پرگی منڈل میں ایک اکیس سالہ خاتون نے مبینہ گھریلو ہراسانی سے تنگ آ کر خودکشی کر لی۔ پولیس کے مطابق گنگارام گاؤں کی سریشا کی شادی ملیمونی گوڑم کے شیوالنگم سے ہوئی تھی۔ شادی کے بعد وہ مبینہ طور پر مسلسل شوہر کی بدسلوکی کا شکار رہی۔

اہل خانہ نے بتایا کہ شوہر اکثر اس کی تعلیم اور کھانا پکانے کے حوالے سے طعنے دیتا تھا۔ کچھ عرصے بعد اس نے سریشا کو میکے چھوڑ دیا۔ اگلے دن جب اس نے فون کیا تو اس نے مبینہ طور پر کہا کہ وہ اسے نہیں چاہتا اور اسے وہیں مر جانے کو کہا۔ ان الفاظ نے سریشا کو شدید صدمے میں مبتلا کر دیا۔

گھریلو جھگڑا، سنگین حالات اور افسوسناک انجام | Abuse Case

پولیس کے مطابق شدید ذہنی دباؤ اور مستقل ہراسانی کے باعث سریشا نے انتہائی قدم اٹھایا۔ واقعے کے بعد اس کے والدین نے شکایت درج کرائی جس میں کہا گیا کہ مسلسل بدسلوکی اور بے عزتی نے ان کی بیٹی کی جان لے لی۔

پولیس نے مقدمہ درج کرتے ہوئے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ابتدائی طور پر شوہر کے رویے اور گزشتہ جھگڑوں کا ریکارڈ جمع کیا جا رہا ہے۔ اہل خانہ نے سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ مستقبل میں ایسی ہراسانی کا سامنا کرنے والی خواتین کو انصاف مل سکے۔

تحقیقات کا مقصد، گھریلو تشدد کے خلاف اقدامات | Abuse Case

پولیس حکام نے کہا ہے کہ تمام پہلوؤں کی جانچ کی جائے گی اور شواہد کی بنیاد پر مزید کارروائی آگے بڑھائی جائے گی۔ مقامی سطح پر خواتین کی فلاحی تنظیموں نے بھی واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ گھریلو ہراسانی کے معاملات میں فوری مدد اور قانونی تحفظ ضروری ہے۔

یہ واقعہ ایک بار پھر اس بات کو اجاگر کرتا ہے کہ گھریلو تشدد کے خلاف سخت قوانین اور بروقت مدد کتنی اہم ہے اور متاثرین کو سماجی و قانونی سپورٹ کا فوری حق حاصل ہونا چاہیے۔