Read in English  
       
Loom Upgrade

حیدرآباد: وزیر تمّلا ناگیشور راؤ نے حیدرآباد کے علاقے نامپلی میں انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ہینڈ لوم ٹیکنالوجی (IIHT) کی اپ گریڈڈ لیب کا افتتاح کیا اور کہا کہ تلنگانہ اس ادارے کو عالمی سطح پر مسابقت کے قابل بنائے گا۔ ان کے مطابق یہ سہولت ریاست کے ہینڈ لوم ٹریننگ نیٹ ورک کو جدید خطوط پر استوار کرنے کا اہم سنگِ میل ہے۔

انہوں نے بتایا کہ متحدہ ریاست کے دوران یہ ادارہ وینکٹ گیری میں واقع تھا، مگر تلنگانہ کی تشکیل کے بعد وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے مرکز کو قائل کر کے اسے ریاست کو دلایا۔ اس فیصلے سے آئی آئی ایچ ٹی ٹیکنالوجی اور تربیت کا خصوصی مرکز بن گیا۔ وزیر نے کہا کہ ادارے کو کونڈا لکشمن باپو جی کے نام سے منسوب کرنا ان کی ہینڈ لوم خدمات کا اعتراف ہے۔

بُنکروں کیلئے نئی سپورٹ اور مسلسل روزگار | Loom Upgrade

وزیر کے مطابق وزیراعلیٰ کی قیادت میں ہینڈ لوم شعبہ مضبوط مرحلے میں داخل ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت نے گزشتہ 18 ماہ میں بُنکروں کی مدد کیلئے 1,000 کروڑ روپے جاری کیے۔ اس کے برعکس، پچھلی حکومت نے کئی اسکیمیں بغیر منصوبہ بندی شروع کر کے بُنکروں کو غیر یقینی حالت میں چھوڑ دیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اندرا مہیلا شکتی ساڑی آرڈر نے بُنکروں کیلئے مستقل روزگار کو ممکن بنایا۔ اسی طرح ویمولواڈہ میں 50 کروڑ روپے سے قائم دھاگا ڈپو نے 2,368 میٹرک ٹن یارن سوسائٹیز کو فراہم کیا۔ نیتھنا پوڈوپو اور نیتھنا بھروسہ کے تحت 168 کروڑ روپے کا مجموعی منصوبہ نافذ کیا گیا۔ نیتھنا پوڈوپو میں 304 کروڑ روپے جاری ہوئے، جبکہ سیونگ سپورٹ کے تحت 68 کروڑ روپے بُنکروں تک پہنچ گئے۔

فلاحی اقدامات میں وسعت اور قرض معافی | Loom Upgrade

وزیر نے بتایا کہ حکومت نے دھاگا سبسڈی کے 40 کروڑ روپے کلیئر کیے اور بُنکروں کیلئے 33 کروڑ روپے کی پرسنل لون ویور جاری کی۔ انہوں نے کہا کہ اندرا مہیلا شکتی کے تحت 65 لاکھ ساڑیاں دیہی علاقوں میں تقسیم ہو رہی ہیں، جبکہ 35 لاکھ ساڑیاں شہری علاقوں میں ’’پُتّنتی کنوکا‘‘ اسکیم کے حصے کے طور پر دی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ ہینڈ لوم نہ صرف ثقافتی ورثہ ہے بلکہ دیہی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ حکومت کسانوں اور بُنکروں دونوں کی زندگی بہتر بنانے کیلئے شفاف اور مسلسل فلاحی اسکیموں پر کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس موقع پر پرنسپل سیکریٹری شیلجا راماائیر اور دیگر سینئر افسران موجود تھے۔