Read in English  
       
Kondapur Public Land

حیدرآباد: ہائیڈرا نے کونڈاپور میں عوامی اراضی پر قبضے کی بڑی کوشش ناکام بناتے ہوئے تقریباً 4 ایکڑ زمین واپس حاصل کر لی۔ یہ علاقے پارکس اور پبلک یوٹیلیٹیز کیلئے مختص تھے۔ ٹیم نے پوری حدود کو گھیر کر باقاعدہ بورڈ نصب کیے کہ یہ جگہ عوام کیلئے محفوظ ہے۔ چونکہ علاقے میں زمین کی قیمت تقریباً 200 کروڑ روپے فی ایکڑ ہے، اس لیے بازیاب شدہ اراضی کی کل قدر تقریباً 700 کروڑ بنتی ہے۔

سری وینکٹیشورا ایچ اے ایل کالونی 1980 کی دہائی میں 57.20 ایکڑ پر قائم ہوئی، جہاں 627 پلاٹس الاٹ ہوئے۔ منظور شدہ لے آؤٹ میں دو پارکس کیلئے 1.20-1.20 ایکڑ، ایک 2 ایکڑ کا پارک، اور 1,000 گز پبلک یوٹیلیٹی کیلئے مختص کیے گئے تھے۔ وقت کے ساتھ تجاوزات نے ان جگہوں کو پلاٹس میں بدل کر فروخت کر دیا۔ رہائشی برسوں لڑتے رہے اور بالآخر ’’پراجاوانی‘‘ پلیٹ فارم کے ذریعے ہائیڈرا سے رجوع کیا۔

ہائی کورٹ کے حکم پر کونڈاپور میں کارروائی تیز | Kondapur Public Land

شکایت ملنے کے بعد ہائیڈرا نے ہائی کورٹ کی ہدایات کے تحت انکوائری شروع کی۔ معائنے میں پتہ چلا کہ پارک کی زمین کو کاٹ کر پلاٹس بنایا گیا اور بیچا گیا۔ بااثر افراد جن میں اببینی انوسویا سمیت دیگر شامل تھے،نے 1980 کی دہائی میں جی پی اے معاہدوں کے ذریعے یہ لے آؤٹ تیار کیے۔ بعد میں خریداروں نے انہی پلاٹس کو ایل آر ایس اور بی آر ایس کے تحت باقاعدہ کروایا۔

رہائشیوں نے بتایا کہ کئی سودے این آر آئیز کے تعاون سے ہوئے، جبکہ بعد میں سمہا اور واسوی جیسے ڈویلپرز نے قبضہ سنبھال لیا۔ انہوں نے شکایت میں یہ بھی کہا کہ باؤنسرز انہیں پارک ایریا میں داخل ہونے یا دیکھنے تک نہیں دیتے تھے۔ آر ڈبلیو اے نے ہائی کورٹ سے رجوع کیا، جس نے پارک اور پبلک یوٹیلیٹی کی زمین فوری طور پر محفوظ کرنے کے احکامات دیے۔

عوامی اراضی محفوظ، رہائشیوں کو بڑی راحت | Kondapur Public Land

ہدایت ملتے ہی ہائیڈرا نے فوری کارروائی کی، تمام پارک علاقوں کو فینسنگ کر کے سرکاری بورڈ لگائے۔ رہائشیوں نے اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ دہائیوں پر محیط خلاف ورزیاں بالآخر ختم ہوئیں۔ ان کے مطابق، یہ کارروائی علاقے کی شہری فلاح اور ماحولیات کیلئے بڑا قدم ہے۔