Read in English  
       
Flight Delay

حیدرآباد: بھارتی فاسٹ بولر محمد سراج نے گوہاٹی سے حیدرآباد آنے والی پرواز میں غیر معمولی تاخیر پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا سفر ایک تلخ تجربے میں بدل گیا ہے۔ ان کے مطابق ایئر انڈیا ایکسپریس نے بروقت معلومات فراہم نہیں کیں جس سے مسافروں میں بے چینی بڑھ گئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ ان کی زندگی کے بدترین سفر تجربات میں سے ایک تھا۔

سراج کے مطابق پرواز IX 2884 شام 7:25 بجے روانہ ہونی تھی، مگر تقریباً چار گھنٹے تک تاخیر ہوتی رہی۔ انہوں نے بتایا کہ مسافروں کو کسی مرحلے پر واضح اطلاع نہیں ملی اور سب لوگ گھنٹوں ٹرمینل میں پھنسے رہے۔ انہوں نے لکھا کہ معلومات نہ ملنے سے صورتحال مزید پریشان کن ہو گئی۔

تاخیر، پریشانی اور مسافروں کی مشکلات | Flight Delay

سراج نے کہا کہ ہر گھنٹے بعد بس نئی دیری کا اعلان سننے کو ملتا تھا۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ “چار گھنٹے گزرنے کے باوجود کوئی اپڈیٹ نہیں” یہ میرے سفر کا بدترین تجربہ ہے۔ ان کے مطابق جب لوگ تھکن اور بے یقینی کا شکار ہو گئے تو بھی مناسب رہنمائی فراہم نہیں کی گئی۔

یہ سفر اس وقت مزید مایوس کن ہو گیا جب ٹیم پہلے ہی جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز 0-2 سے ہار چکی تھی۔ گوہاٹی میں دوسرے ٹیسٹ میں 408 رنز کی شکست نے ٹیم کے حوصلے متاثر کیے تھے، جس کے بعد طویل تاخیر نے سراج کی پریشانی میں مزید اضافہ کر دیا۔

سراج کی واپسی اور آئندہ سیریز کی تیاری | Flight Delay

سراج حیدرآباد واپس لوٹے تاکہ بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان تین میچوں کی او ڈی آئی سیریز کے لیے تیار رہ سکیں، جو 30 نومبر سے شروع ہو رہی ہے۔ ان کے مطابق سفر کی تھکن اور تاخیر نے تیاریوں پر اثر ڈالا، مگر وہ اپنی ذمہ داریوں پر توجہ مرکوز رکھیں گے۔

سراج کے بیان نے ایئرلائنز کے انتظامی اقدامات اور مسافر معلومات کے معیار پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔ کئی مسافروں نے بھی اس واقعے کے بعد یہی شکایت دہرائی کہ تاخیر کے وقت معلومات کی فراہمی کا نظام انتہائی کمزور ہے۔