Read in English  
       
Oath Ceremony

حیدرآباد: ہندوستان کے 53ویں چیف جسٹس کے طور پر جسٹس سوریہ کانت آج حلف اٹھائیں گے۔ یہ تبدیلی جسٹس بی آر گوائی کی اتوار کی شام ریٹائرمنٹ کے بعد عمل میں آ رہی ہے۔ حلف برداری کی تقریب راشٹرپتی بھون میں ہوگی، جہاں صدر دروپدی مرمو شمولیت کریں گی۔

جسٹس گوائی نے ’سینیاریٹی‘کے اصول کے مطابق جسٹس سوریہ کانت کا نام تجویز کیا تھا۔ صدرِ جمہوریہ نے آرٹیکل 124(2) کے تحت اس تقرری کی منظوری دی۔ اس سے سپریم کورٹ میں ذمہ داریوں کا تسلسل بخوبی برقرار رہا۔

چار دہائیوں پر مشتمل نمایاں قانونی سفر | Oath Ceremony

جسٹس سوریہ کانت 10 فروری 1962 کو ہریانہ میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے 1984 میں حصار میں قانون کی مشق شروع کی، پھر چندی گڑھ منتقل ہو کر پنجاب و ہریانہ ہائی کورٹ میں پیش ہونے لگے۔ مختلف یونیورسٹیوں، بینکوں، کارپوریشنز اور اداروں کے لیے آئینی، سروس اور دیوانی مقدمات کی پیروی کرتے ہوئے انہوں نے نمایاں مقام حاصل کیا۔

جولائی 2000 میں وہ ہریانہ کے کم عمر ترین ایڈووکیٹ جنرل بنے۔ ایک سال بعد سینئر ایڈووکیٹ کا درجہ ملا۔ 9 جنوری 2004 کو وہ پنجاب و ہریانہ ہائی کورٹ کے مستقل جج مقرر ہوئے۔ بعد ازاں اکتوبر 2018 میں ہماچل پردیش ہائی کورٹ کے چیف جسٹس بنے اور 24 مئی 2019 کو سپریم کورٹ پہنچے۔

انتظامی تجربہ اور نئی ذمہ داریوں کی تیاری | Oath Ceremony

نومبر 2024 سے وہ سپریم کورٹ لیگل سروسز کمیٹی کے چیئرمین کے طور پر خدمات انجام دے رہے تھے، جس نے ان کے انتظامی تجربے میں اضافہ کیا۔ عدالتی ماہرین کا ماننا ہے کہ یہ پس منظر انہیں نئی ذمہ داریوں میں مضبوط بنیاد فراہم کرے گا۔ آج کی حلف برداری اہم مرحلہ ثابت ہوگی، جو اعلیٰ عدلیہ کے نظم و نسق میں تسلسل اور استحکام کو ظاہر کرتی ہے۔

قانونی برادری نے امید ظاہر کی ہے کہ جسٹس سوریہ کانت اپنے تجربے، اعتدال اور انتظامی صلاحیت کے ساتھ عدلیہ کو مزید مضبوط بنائیں گے۔