Read in English  
       
GHMC ULB Merger

حیدرآباد: کے ٹی آر نے حکومت کے حالیہ فیصلوں پر شدید ناراضی ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ بلدی اداروں کو جی ایچ ایم سی میں شامل کرنا اچانک اقدام تھا۔ مزید یہ کہ عوام سے کوئی رائے نہیں لی گئی۔ ان کے مطابق یہ عمل شفاف طرزِ حکمرانی کے خلاف ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ایسی پالیسی سے انتظامی توازن متاثر ہوتا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ شہری اداروں کو یکجا کرنے سے مقامی مسائل بڑھ سکتے ہیں۔

انہوں نے الزام لگایا کہ موجودہ حکومتی اقدامات کا اصل ہدف قیمتی زمینیں ہیں۔ ان کے مطابق صنعتی علاقوں میں موجود اراضی کو رہائشی اور تجارتی منصوبوں کیلئے استعمال کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ زمینیں حکومت نے طویل مدتی صنعتی ضرورت کیلئے حاصل کی تھیں۔ تاہم، اب ان کے مقصد میں تبدیلی دکھائی دے رہی ہے۔ انہوں نے اسے خطرناک رجحان قرار دیا۔ وہ کہتے ہیں کہ ایسی تبدیلیاں خطے کی معیشت کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔

GHMC ULB Merger | عوامی رائے اور صنعتی مقاصد کی اہمیت

کے ٹی آر نے واضح کیا کہ تقریباً 9,300 ایکڑ زمین صنعتوں کیلئے مختص کی گئی تھی۔ ان کے مطابق ان زمینوں نے کئی صنعتی شعبوں کو سہارا دیا۔ انہوں نے بتایا کہ مختلف حکومتوں نے ان علاقوں کو مستقبل کی سرمایہ کاری کیلئے محفوظ رکھا۔ اسی لیے، ان کا کہنا ہے کہ زمینوں کو رہائشی منصوبوں کیلئے کھولنا بڑی غلطی ہوگی۔ مزید یہ کہ صنعتوں نے یہ پلاٹس کم قیمت پر حاصل کیے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ان پلاٹس کی آزادانہ خرید و فروخت نئی مشکلات پیدا کرے گی۔

کے ٹی آر نے کہا کہ صنعتی علاقوں کو محفوظ رکھنے کی ذمہ داری حکومت پر ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ان علاقوں کو رہائشی بلاکس میں تبدیل کرنے سے روزگار کے مواقع کم ہوں گے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ صنعتوں کی موجودگی شہری معیشت کو مستحکم کرتی ہے۔  انہوں نے کہا کہ مستقبل کی ضروریات کیلئے ان زمینوں کو بچانا ضروری ہے۔

GHMC ULB Merger | سیاسی اختلافات اور کے ٹی آر کے شدید اعتراضات

کے ٹی آر نے حکومت کے طریقہ کار پر بھی سوال اٹھایا۔ انہوں نے کہا کہ نہ کوئی عوامی اجلاس رکھا گیا، نہ کوئی کونسل میٹنگ۔ وہ کہتے ہیں کہ اہم فیصلوں کیلئے ایسی مشاورت ضروری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اسمبلی میں بھی اس موضوع پر بحث نہیں ہوئی۔ ان کے مطابق یہ طرزِ عمل جمہوری اصولوں کی نفی کرتا ہے۔

انہوں نے حکومت پر مبینہ کرپشن کا الزام بھی لگایا۔ انہوں نے کہا کہ حیدرآباد کی زمینیں عوام کی امانت ہیں۔ ان کے مطابق انہیں بیچ کر نجی فائدہ اٹھانا غیر مناسب ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ رجحان ریاست کے مستقبل کیلئے خطرناک ہے۔ مزید یہ کہ صنعتی علاقوں کو رہائشی منصوبوں کیلئے کھولنا بڑی پالیسی تبدیلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تبدیلی عوامی مفاد کے خلاف ہے۔

کے ٹی آر نے مطالبہ کیا کہ فیصلہ فوراً واپس لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ بی آر ایس عوام کے ساتھ کھڑی ہوگی۔ وہ کہتے ہیں کہ یہ فیصلہ شہری ترقی کو متاثر کرے گا۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس مسئلے پر آواز بلند کریں۔ انہوں نے کہا کہ شفافیت اور انصاف ہی بہترین طرزِ حکومت ہے۔