Read in English  
       
BC Reservation Cut

حیدرآباد: بی آر ایس کے ورکنگ پریسیڈنٹ کے ٹی راما راؤ نے الزام لگایا ہے کہ کانگریس حکومت نے مہنگی بی سی ذات گنتی کرانے کے باوجود بی سی ریزرویشن کم کر کے پسماندہ طبقات کے ساتھ ناانصافی کی ہے۔ انہوں نے ایک پوسٹ میں کہا کہ حکومت نے اس شمار شماری پر تقریباً 160 کروڑ روپئے خرچ کیے، مگر مقامی اداروں میں بی سی ریزرویشن صرف 17 فیصد مقرر کیا گیا۔

اس سے پہلے یہ شرح 24 فیصد تھی، جبکہ انتخابی مہم کے دوران کانگریس نے 42 فیصد دینے کا وعدہ کیا تھا۔

کے ٹی آر کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ جمہوری نمائندگی کو کمزور کرتا ہے اور بی سی برادری کے سیاسی حق کو نقصان پہنچاتا ہے۔ انہوں نے اسے ’’غریبوں کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے‘‘ کے مترادف قرار دیا۔

BC Reservation Cut

ریزرویشن میں کمی پر براہِ راست جواب کا مطالبہ | BC Reservation Cut

کے ٹی آر نے کہا کہ بی سی ذات گنتی کو تاریخی اقدام قرار دینے کے بعد ریزرویشن کم کرنا غیر منطقی اور عوامی اعتماد کے خلاف ہے۔

ان کا مؤقف تھا کہ سرکاری خزانے سے خرچ ہونے والی خطیر رقم پسماندہ طبقات کے سیاسی اختیار کو بڑھانے کے بجائے کم کرنے کا سبب بنی۔

انہوں نے الزام لگایا کہ انتخابی وعدے اور سرکاری فیصلوں کے درمیان واضح فرق حکومت کی نیت پر سوال اٹھاتا ہے۔

کے ٹی آر نے راہول گاندھی سے براہِ راست وضاحت طلب کرتے ہوئے کہا کہ بی سی ریزرویشن میں کمی نے نہ صرف سیاسی نمائندگی کو محدود کیا بلکہ حکومت کی شفافیت پر بھی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔